Current Affairs

فروری کو انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد کی منظوری کے وقت کتنے سینیٹرز ایوان میں موجود تھے؟ جانیے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن): سینیٹ میں 8 فروری کو الیکشن مؤخر کرنے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ قرارداد کی منظوری کے وقت، ایوان میں صرف 14 سینیٹرز موجود تھے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں ایوان بالا کا اجلاس ہوا، جس میں خیبرپختونخوا کے سینیٹر دلاور خان نے 8 فروری کو الیکشن مؤخر کرنے کی قرارداد پیش کی۔

قرارداد کی وجوہات:
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں سخت سردی، انعدامات، اور حملے کی بھرمار کی بنا پر الیکشن مؤخر کیا جائے۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کو 8 فروری کا الیکشن شیڈول معطل کرنے کی توسیع دی گئی ہے۔ قرارداد میں یہ بھی آمد ہوا ہے کہ الیکشن کیلئے موزوں ماحول فراہم کیا جانا چاہیے، اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں کی بھی بات چیت ہوئی ہے۔

سینیٹر افنان اللہ کا موقف:
سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ وہ سینیٹر دلاور خان کی وجوہات کو درست کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات ملک میں ٹھیک نہیں ہیں، لیکن 2008 اور 2013 میں حالات اس سے بھی زیادہ خراب تھے۔ انہوں نے اس بات کا اشارہ کیا کہ سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر الیکشن مؤخر کرنا مناسب نہیں ہو گا اور اس سے کبھی الیکشن ہوا ہے۔

چیئرمین سینیٹ کا فیصلہ:
اس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ووٹنگ کرائی اور سینیٹ میں 8 فروری کو الیکشن مؤخر کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

نتیجہ:
اس فیصلے سے الیکشن کمیشن کو مزید وقت ملے گا تاکہ ملک بھر میں الیکشنات کی تیاریوں کو بہتر طریقے سے جاری رکھا جا سکے اور الیکشن کی بہترین منصوبہ بندی ہو سکے۔

Back to list

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *