Current Affairs

الیکشن میں جو اہلیت بیان کی گئی، اگر اس زمانے میں قائداعظم ہوتے وہ بھی نااہل ہو جاتے، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن): سپریم کورٹ میں تاحیات نااہلی کیس کی براہ راست سماعت میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے سماعت کی، اور اس دوران چیف جسٹس نے کچھ اہم اور قابل غور باتیں کہیں ہیں۔

1. الیکشن میں جو اہلیت کا بیان:
چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن میں جو اہلیت کا بیان کیا گیا ہے اور اگر اس زمانے میں قائداعظم ہوتے تو بھی وہ نااہل ہو جاتے، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ صادق اور امین کے الفاظ کوئی مسلمان اپنے لئے بولنے کا تصور نہیں کر سکتا۔

2. کاغذات نامزدگی جمع کرانا اور چیلنج کا اعلان:
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ کاغذات نامزدگی جمع کراتا ہوں اور اگر کوئی کہے کہ اچھے کردار کے نہیں تو میں چیلنج نہیں کروں گا۔

3. عدالتی فیصلے اور آرٹیکل 62:
چیف جسٹس نے رد کیا کہ الیکشن ایکٹ تو لاگو ہو چکا اور اس کو چیلنج بھی نہیں کیا گیا، اور عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 62 میں نااہلی کی مدت کا ذکر نہیں بلکہ عدالت نے دی ہے۔

4. ذیلی قانون سازی اور ردوبدل:
جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ ذیلی قانون سازی سے آئین میں ردوبدل ممکن ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے جواب دیا کہ آرٹیکل 62 ون ایف میں نااہلی کی مدت کا ذکر نہیں ہے۔

5. مستقبل کا منظر نامہ:
چیف جسٹس کے اظہارات سے ملتا ہے کہ انہوں نے اپنے حقائق کو عوام کے سامنے رکھا ہے اور مستقبل میں بھی ان کا اہتمام قانونی اور ایتھسیک پہلوانوں میں رہے گا۔

Back to list

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *