Latest News

سال 2023 مہنگائی کے اعتبار سے کیسا رہا ، کیا کچھ مہنگا ہوا ،عوام پر کیا بیتی؟ تفصیلات جان کر ہوش اڑ جائیں

مہنگائی کا چھاؤنگا: عوام پر بڑھتی تنازعات

اسلام آباد: سال 2023 میں مہنگائی کی شرح میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ عوام کے لیے بڑھتی ہوئی مشکلات کا باعث بنا ہے۔ گزشتہ سال مہنگائی کی شرح 29.3 فیصد تھی جو اب 42.6 فیصد پر پہنچ گئی ہے، جس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں عوام کا خریداری قدر کمی کا منہ کالا ہوا ہے۔

ملک میں گھڑے کے نظریہ کے مطابق، رواں سال 20 کلو آٹے کا تھیلا 1517 روپے سے بڑھ کر 2 ہزار 787 روپے ہوگیا ہے۔ ایک کلو چاول کے نرخ 127 روپے سے بڑھ کر 226 روپے تک پہنچ گئے ہیں، جبکہ ڈبل روٹی 84 روپے سے بڑھ کر 115 اور بیف فی کلو 691 سے بڑھ کر 820 روپے ہوگئے ہیں۔

مٹن کی فی کلو قیمت 1431 روپے سے بڑھ کر 1703 روپے ہوگئی ہے اور 282 روپے کلو بکنے والی مرغی رواں سال کے اختتام پر 358 روپے ہوگئی ہے۔ دودھ کی فی لیٹر قیمت 145 روپے سے بڑھ کر 185 ہوگئی ہے اور دہی 168 سے بڑھ کر 215 روپے فی کلو جب کہ ایک درجن انڈوں کی قیمت 253 سے بڑھ کر 340 روپے ہوگئی ہے۔

دالوں میں بھی مہنگائی کا اثر محسوس ہو رہا ہے جس میں دال مسور کی فی کلو 262 سے بڑھ کر 320 روپے، دال مونگ 246 سے بڑھ کر 276 روپے، اور ماش کی دال 366 روپے سے بڑھ کر 520 روپے ہوگئی ہیں۔

یہ مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح، عوام کی معیشتی حالت میں تنازعات ہوتی ہیں، اور اس سے اہم مصروفیتوں کو بھی متاثر ہوتا ہے۔ حکومت کو مہنگائی کنٹرول کیلئے اہم اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو معیشتی راحت ملے اور ان کی بنیادی ضروریات پوری ہو سکیں۔

Back to list

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *