Latest News

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا ان کیمرہ ٹرائل فوری روکنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن): اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کے ان کیمرا ٹرائل کو فوری روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ سماعت کل تک ملتوی ہو گئی ہے جبکہ ٹرائل روکنے کی درخواست فوراً منظور نہیں کی گئی ہے۔

سماعت کا ختمہ:

عدالت کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ہے، جسٹس گل حسن اورنگزیب نے اتارنی جنرل اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے پر ان کا موقف سننے کی اہمیت رکھی ہے اور ان سے معاملے پر ریمارکس سننے کا مطالبہ کیا ہے۔

مقدمہ کی تفصیلات:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب اور جسٹس نواب اورنگزیب نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کے ان کیمرا ٹرائل کے خلاف درخواست پر سماعت کی، جس میں سلمان اکرم راجہ نے دلائل پیش کیا کہ ٹرائل کورٹ نے سائفر کیس کی تمام کارروائی ان کیمرے میں کر دی ہے۔

محکمہ عدلیہ کی سوالات:

عدالت نے ایف آئی آر پڑھ دینے کا انتظار کیا اور پوچھا کہ اصل میں ملزمان پر کس جرم کا الزام ہے؟ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ کیا اٹارنی جنرل ملک میں ہیں؟ جسٹس نے ایف آئی اے سے پوچھا کہ کیا عدالت نے ان کیمرا پروسیڈنگ کی درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا؟ اور ملزمان پر فرد جرم کب عائد ہوا؟

مقدمہ میں نئی ترتیبات:

جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو سننے کا اعلان کیا اور ان سے مقدمہ میں نئی ترتیبات سننے کا مطالبہ کیا۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ مسٹر پنجوتھا 14 دسمبر کو فرد جرم عائد ہوئی اور 13 دسمبر کو ان کیمرا کارروائی کی درخواست پر 14 دسمبر کیلئے نوٹس جاری ہوا تھا۔

پابندیوں اور حقوق کی بحرانی:

عدالت نے ملزمان کے اہل خانہ کو ٹرائل میں بیٹھنے کی مشروط اجازت دی ہے، لیکن انہیں پابند بھی کیا گیا ہے کہ وہ عدالتی کارروائی سے متعلق بات نہیں کر سکتے اور میڈیا پر سائفر کیس کی کارروائی کو پبلش کرنے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔

Back to list

Related Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *